ہمارے پیارے آقا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز عید الاضحیہ کے بارے میں فرماتے ہیں:
’’آج ہم عید الاضحی منارہے ہیں جو قربانی کی عید بھی کہلاتی ہے۔ اس عید پر جن کو توفیق ہے جانوروں کی قربانی کرتے ہیں، پھر حج کرنے والوں کی طرف سے ہزاروں لاکھوں جانور ذبح ہو رہے ہوتے ہیں، تو آج کروڑوں جانور ذبح ہو رہے ہوں گے دنیامیں آج یا کل ۔لیکن کیا یہ قربانی اور عیدکی خوشیاں جو ہیں جو ہم عید پر مناتے ہیں یہی اس عید کا مقصد ہیں۔ یہ بکرے اور بھیڑیں ذبح کرنا اور خود بھی باربی کیو سے لطف اُٹھانا گوشت سے تکّے بنا کر اور اپنے عزیزوں اور دوستوں کو بھی اپنے ساتھ اس میں شامل کرنا کیا یہی اس قربانی کا مقصد ہے؟ کیا یہ کوئی ایساکام ہے جس پر اللہ تعالیٰ بہت خوش ہو اورمسلمانوں سے کہہ رہا ہے اس بات پر کہ آج میں تم پر بہت خو ش ہوں کہ تم بکرے اور بھیڑیں اور گائیاں اور بعض لوگ اُونٹ بھی ذبح کرتے ہیں کہ جو جانور ذبح کر رہے ہو؟ ۔۔۔ قربانی کی عید کے پیچھے صرف اتنی سی بات نہیں ہے کہ بکرا ذبح کرلو اور عید کی نماز کے بعد سب سے پہلا یہی کام کرو کہ بکرا ذبح کرنا ہے اور اس کے بعد اس کا گوشت کھانا ہے ۔۔۔
پس ہمیں یہ دیکھنا چاہیئے کہ ہرسال جو عید آتی ہے اس سے ہم اپنے روحانی معیار کس طرح بلند کرسکتے ہیں ،اپنی قربانیوں کے معیار کس طرح بلند کر سکتے ہیں۔ورنہ اللہ تعالیٰ کو ہمارے اِن بکرے، دنبے ،گائے وغیرہ ذبح کرنے سے کوئی غرض نہیں ۔اللہ تعالیٰ نے جس مقصد کے لئے انسان کوپیدا کیا ہے ،اللہ تعالیٰ تو وہ مقصد پورا کرنے والے انسان دیکھنا چاہتا ہے ۔ورنہ یہ گوشت وغیرہ جو ہیں یہ تو صرف اگر صرف ذبح کرنے کی نیت سے ہی کئے جارہے ہیں تو یہ تو اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے والے نہیں ہوسکتے۔ اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے ۔۔۔
لَنۡ یَّنَالَ اللّٰہَ لُحُوۡمُہَا وَ لَا دِمَآؤُہَا یاد رکھو کہ ان قربانیوں کے گوشت اور خون ہرگز اللہ تعالیٰ تک نہیں پہنچتے۔ پس ہمیشہ یاد رکھنا چاہیئے کہ ہم ہر سال جب عید الاضحی مناتے ہیں تو وہ روح تلاش کریں جو ان قربانیوں کے پیچھے ہونی چاہئیے اور ہے اور وہ روح کیا ہے، اس کا جواب اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں دے دیا وَلٰکِنۡ یَّنَالُہُ التَّقۡوٰی مِنۡکُمۡ لیکن تمہارے دل کا تقویٰ جو ہے وہ اللہ تعالیٰ تک پہنچتا ہے ۔۔۔ پس یہ ظاہری نمونے اس روح کو قائم کرنے کے لئے ہیں، ورنہ ہمارا جانور قربانی کرنا یہ نیکی نہیں ہے، نہ گوشت کھانا نیکی ہے، نہ ہی یہ گوشت اور خون اللہ تعالیٰ تک پہنچتے ہیں۔‘‘
(خطبہ عید الاضحیہ فرمودہ 20دسمبر2007ء)
0 Comments