Ad Code

Ticker

6/recent/ticker-posts

Sunnat e Nabvi (s.a.w) Aur Jadeed Sciency Inkishafat by Pir Zulfiqar Ahmad Naqshbandi

 

ضرت پیر ذوالفقار احمد نقشبندی صاحب دامت برکاتہم کو امریکہ کا دورہ کرنے کا موقع ملا، شکاگو یونیورسٹی میں سنت نبوی ﷺ پر طلبہ میں بات ہوئی، پڑھے لکھے حضرات کی محفل دیکھ کر حضرت نے سنت نبوی ﷺاور جدید سائنسی انکشافات کے موضوع پر بیان فرمایا۔بہترین طریقہ زندگی >سنت نبوی ﷺایک ستارے کی مانند ہے کہ جس کو جس زاویہ سے بھی دیکھیں یہ روشن نظر آئے گی، سنت نبوی ﷺ دیکھنے کا ایک زاویہ تو یہ ہے کہ ہم عمل کریں گے تو اللہ رب العزت راضی ہوں گے، محشر میں کامیابی ہو گی اور جنت میں جگہ ملے گی ، یہ سب باتیں سو فیصد درست ہیں مگرانکو  ایک طرف رکھ دیں

یہ کہ جس کام کو نبی ﷺ نے جس طریقے سے کیا ، دنیا میں اس کام کے کرنے کا اس سے بہتر کوئی اور طریقہ نہ تھا۔ وضو کی سنتیں آج سائنسی علوم بہت تفصیل سے سامنے آ چکے ہیں انکی روشنی میں میرے محبوب ﷺ کی سنتوں کا جائزہ لیا جاتا ہے تو چمکتے ہوئے ستاروں اور نگینوں کی طرح نظر آتی ہیں ، ایک آدمی جب صبح کو سو کر اٹھتا ہے تو صاف ظاہر ہے کہ پہلے وہ وضو کرے گا، وضو میں ہم کیا کرتے ہیں۔ قدرتی طور پر جسم کے جو اعضاء کھلے رہتے ہیں ان کو دھویا جاتا ہے، ہاتھوں کو کہنیوں تک دھویا جاتا ہے، پاوں کو دھویا جاتا ہے نارمل جسم کے یہ وہ حصے ہیں جو کام کرتے وقت کھلے رہ جاتے ہیں ان کو دن میں پانچ مرتبہ دھونے کا حکم دیا گیا ہے ، بقیہ جسم تو عام طور پر کپڑوں سے ڈھکا ہوا ہوتا ہے، جسم کے وہ حصے جو کہ کام کاج کے وقت کھلے رہتے ہیں ،

 تو انکو گویا پانچ مرتبہ دھویا جانا چاہیے ، تو دیکھئے ایک آدمی جب اپنے چہرے کو دھوتا ہے تو اس کے اوپر جتنے بھی مٹی کے ذرات ہوتے ہیں وہ سارے کے سارے صاف ہو جاتے ہیں ، چہرے کے دھونے کا عمل دن میں پانچ مرتبہ کیا جاتا ہے، دنیا کا کوئی بھی صاف ترین آدمی لے لیجئے جو کہ مسلمان نہ ہو وہ اپنے چہرے کو دن میں کتنی مرتبہ دھوئے گا صج کو ٹب لے لے گا اور شام کو شاور لے لے گا زیادہ تیر مارے گا تو دوپہر کو منہ دھولے گا، پابندی کے ساتھ دن میں پانچ مرتبہ چہرا، ہاتھ، پاوں دھونا یہ سعادتصرف ایک مسلمان کو حاصل ہوتی ہے۔

Post a Comment

0 Comments