تاریخ عالم میں اگر کوئی ایسی ہستی تلاش کی جائے جس کی پوری زندگی پورے اعتماد کے ساتھ محفوظ ہو، جس کی سیرت انسانی سماج کے ہر فرد کے لیے رہنمائی رکھتی ہو، جس کی حیات طیبہ کو ہر شعبہٴ زندگی کے لیے ایک بہترین آئیڈیل کے طور پر پیش کیاجاسکے یعنی ایسی ہستی جس میں جامعیت، کاملیت اور تاریخیت اپنے پورے جمال وجلال کے ساتھ جلوہ گر ہو، تو ہزارہا برس کی طویل انسانی تاریخ میں صرف ایک ہستی ایسی ملے گی اور وہ ہوگی فخر کائنات سید الانبیاء محمد عربی صلى الله عليه وسلم کی،
جس کے مثل نہ تو اس سے پہلے کوئی ہستی عالم وجود میں آئی اور نہ آئندہ ایسی جامعیت، کاملیت اور تاریخیت کے اوصاف کسی انسانی وجود کو نصیب ہوسکیں گے۔
رسول اللہ صلى الله عليه وسلم جس دین کو لے کر آئے وہ جامع اور مکمل دین ہے،اس کی تعلیمات زندگی کے ہر ہرگوشہ اورہرہرشعبہ کے لیے بھرپور ہے،اس دین
کی بنیادی کتاب قرآن مجید میں اس کی کاملیت کااعلان کیاگیا ہے: ”اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنُکُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ“ آج میں نے تمہارے
لیے تمہارا دین مکمل کردیا تم پر اپنی نعمت پوری کردی۔ اس کتاب مقدس کی شرح کا نام سنت نبوی ہے اور اسی کا دوسرا نام سرورعالم صلى الله عليه وسلم کی حیات طیبہ ہے، سنت نبوی نے کتاب الٰہی کی ہر ہدایت کو عمل کے سانچے میں ڈھال کر انسانوں کے سامنے پیش کیا،
اور راہ حیات کو ایسا روشن و منور کردیا کہ اس کی شب بھی ایک ضیاء بار دن کی مانند بن گئی، ارشاد ہوا: تَرَکْتُکُمْ عَلٰی مِلَّةٍ بَیْضَاءَ لَیْلُہَا کَنَہَارِہَا سَوَاءٌ (حدیث) میں نے تم کو ایسی روشن راہ پر چھوڑا ہے
جس کی رات بھی اس کے دن کی طرح ہے۔
0 Comments