Ad Code

Ticker

6/recent/ticker-posts

Jawahir e Khamsa by Shah Mohammad Ghouse Gwalyary

اس کتاب میں حظرت غوث گوالیاری  نے بہت یہ قیمتی اعملیات ، ذکر واذکار، اور  نفلی عبادات 
کا زکر کیا ہے۔


شیخ حضور اور حاجی حضور عرف حاجی حمید کے مرید تھے۔ سلسلہ ان کا شطار تھا کہ سلطان العارفین شیخ با یزید بسطامی سے منسوب ہیں،کوہ چنار کے دامن اور جنگل میں ۱۲ برس تک بنا سپتی کھا کر یاد الہیٰ کرتے رہے۔غار میں بیٹھے رہے ،اور سخت ریا ضتیں کیں۔غار مذکور مدتوں تک ریا ضت ہائے شیخ کی نمائش گاہ کا ایک متبرک نمونہ تھا۔ کہ ان کے خویش واقارب،سیاحوں اور مسافروں کو دکھایا کرتے تھے۔

 تسخیر کواکب اور عمل واعمال اور تصرفات ان کے تیر بہدف مشہور ہیں۔یہ کمال اپنے بڑے بھائی شیخ پھول سے حاصل کئے تھے،قال اللہ اور قال الرسول کے ذکر سے صحبت کبھی خالی نہ رہی۔خاص وعام ہندوستان کے شیخ کے ساتھ دلی ارادت اور اعتقاد رکھتے تھے۔اور ایک وقت ایسا ہوتا تھا کہ بادشاہ کو اپنی دنیا کے کاموں میں ان کی طرف رجوع کرنا پڑتا تھا۔

 گجرات ،بنگالہ اور دہلی میں نامی مشائخ ان کے دامن وسیع کو پکڑے رہے۔ جب کہ بابر بادشاہ آگرہ تک پہنچ کر ملک گیری کر رہے تھے۔اس وقت تاتار خان والی گوالیار کو اپنی اطراف کے بعض سرداروں کی طرف سے کچھ خطر معلوم ہوا۔اس نے بابر کو عرضی بھیج کر اطاعت ظاہر کی۔بابر نے خواجہ رحیم داد اور شیخ گھورن کو فوج دے کر بھیجا۔ کہ قلعہ پر قبضہ کر لیں۔

 جب یہ فوج لے کر پہنچے تو تاتار خان اپنے قول سے پھر گیا۔ دونوں سردار حیران پڑے تھے، شیخ محمد غوث ان دنوں قلعہ میں رہتے تھے، انہوں نے ایک با اقبال بادشاہ کی آمد آمد دیکھ کر اندر سے تدبیر بتائی۔

Post a Comment

0 Comments